نیویارک،12اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)امریکہ میں ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کو گذتشہ برس صدر ٹرمپ کے ایک مشیر کی جاسوس کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق اس شخص پر روس کے لیے کام کرنے کے شبہ پر جاسوسی کی اجازت دی گئی تھی۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اہلکاروں نے نام ظاہر کیے بغیر تصدیق کی کہ ایف بی آئی نے کارٹر پیج کی نگرانی کے لیے عدالت سے وارنٹ حاصل کیے تھے۔بعد میں کارٹر پیج کو ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم سے الگ کر دیا گیا تھا کیونکہ ان کے ماسکو کے دوروں کے بارے میں میڈیا میں بہت کچھ کہا جا رہا تھا تاہم کارٹر پیج نے کسی بھی غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اوباما انتظامیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ان کی انتخابی ٹیم کی نگرانی کر رہی ہے تاہم انھوں نے اسبارے میں کبھی شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے روس کے ساتھ مبینہ روابط کے بارے میں تفتیش کرنے والی کمیٹی امریکی صدر ٹرمپ کے داماد اور مشیر جیرڈ کشنر سے پوچھ گچھ کرے گی۔یہ کمیٹی گذشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی جانچ کر رہی ہے۔امریکہ کی انٹیلجنس برادری کا خیال ہے کہ صدراتی انتخابات کے دوران روس کی جانب سے ہونے والی مبینہ ہیکنگ مسٹر ٹرمپ کو ہلیری کے مقابلے میں کامیاب بنانے کے لیے کی گئی تھی۔شکست کے بعد ہلیری کلنٹن نے بھی اپنی ناکامی کی ذمہ داری ایف بی آئی اور روس کی مبینہ ہیکنگ پر عائد کی تھی۔روس ان الزامات کی تردید کرتا رہا ہے جبکہ صدر ٹرمپ بھی اسے 'غلط خبر' کہتے ہوئے مسترد کرتے ہیں۔اس معاملے میں کانگریس کی سطح کے دو جبکہ امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کی جانب سے ایک بار جانچ ہو چکی ہے۔امریکی انتخاب میں مبینہ روسی مداخلت کے تحقیقات کرنے ڈیموکریٹک سینیٹر کا کہنا تھا کہ روس نے امریکی انتخاب کو بھرپور 'پراپیگنڈے' کے ذریعے ہائی جیک کرنے کی کوشش کی تھی۔